Discover millions of ebooks, audiobooks, and so much more with a free trial

Only $11.99/month after trial. Cancel anytime.

من و تو
من و تو
من و تو
Ebook86 pages26 minutes

من و تو

Rating: 0 out of 5 stars

()

Read preview

About this ebook

من و تو

انجینئر ڈاکٹر نائلہ حنا

 

غیر معمولی!

من و تو

انجینئر ڈاکٹر نائلہ حنل

ایک دل کو چھو لینے والا، دل دھڑکنے والا اور دماغ کو اڑا دینے والا سچا رومانس،
فلموں کے لیے بہترین۔ صرف غیر معمولی اور بہت دلکش! ضرور پڑھیں۔
ڈاکٹر محمد علی خان۔

اک شخص زیست میں ہر جا نمایاں رہا
بھیڑ میں بھی دور سے وہ پہچانا گیا
محمّد اسلام
ایڈیٹر جنگ
ستاروں کی ایک چال
انجینئر ڈاکٹر نائلہ حنا کی طرف سے
مجھے ایک ہی کھینچا تانی میں پڑھنے کے لیے لپیٹا
دلکش انداز تحریر کا بنیادی طور پر کلاسیکی مکتب بیانیہ کی طرف جھکاؤ ہے۔
اعلیٰ انسانی خیالات اور اقدار کی طرف شاندار توجہ
مصنف کے ساتھ ساتھ ٹیکنوکریٹ ہیں۔
شاعر کا ایک نایاب جواہر
اس کی اہم کوشش کے لیے میری ڈھیر ساری نیک خواہشات۔


و2022 جون3  1
بھانو پرکاش ایس

 

LanguageUrdu
Release dateNov 3, 2022
ISBN9798215545683
من و تو

Read more from Naila Hina

Related to من و تو

Related ebooks

Reviews for من و تو

Rating: 0 out of 5 stars
0 ratings

0 ratings0 reviews

What did you think?

Tap to rate

Review must be at least 10 words

    Book preview

    من و تو - Naila Hina

    انجینئر ڈاکٹر نائلہ حنا

    اک شخص زیست میں ہر جا نمایاں رہا

    بھیڑ میں بھی دور سے وہ پہچانا گیا

    محمّد اسلام

    ایڈیٹر جنگ

    ستاروں کی ایک چال

    انجینئر ڈاکٹر نائلہ حنا کی طرف سے

    مجھے ایک ہی کھینچا تانی میں پڑھنے کے لیے لپیٹا

    دلکش انداز تحریر کا بنیادی طور پر کلاسیکی مکتب بیانیہ کی طرف جھکاؤ ہے۔

    اعلیٰ انسانی خیالات اور اقدار کی طرف شاندار توجہ۔

    مصنف کے ساتھ ساتھ ٹیکنوکریٹ ہیں۔

    شاعر کا ایک نایاب جواہر ہے۔

    اس کی اہم کوشش کے لیے میری ڈھیر ساری نیک خواہشات۔

    13 جون 2022 کو

    بھانو پرکاش ایس

    غیر معمولی!

    ایک دل کو چھو لینے والا، دل دھڑکنے والا اور دماغ کو اڑا دینے والا سچا رومانس،

    فلموں کے لیے بہترین۔ صرف غیر معمولی اور بہت دلکش! ضرور پڑھیں۔

    ڈاکٹر محمد علی خان۔

    مُشکِ بے درد

    1989

    از  نائلہ حنا

    لاء کالج میں حسن و شباب کی اس سے بہتر مثال ملنا مشکل تھی۔ بیلے جیسی رنگت پر گلاب جیسی جوانی۔ نام اُس کا ’’ثمر‘‘ تھا، شاید اپنے ماں باپ کی دعاؤں کا ثمر تھی۔ ہر سیمسٹر میں فرسٹ پوزیشن تو گویا اُس نے اپنے نام الاٹ کرا رکھی تھی۔ حسن و ذہانت کی بے پناہ زیادتی کے باوجود تکبر نام کو نہ تھا۔ باحیا اتنی کہ ہزار سیٹیوں کی موجودگی میں بھی مجال ہے جو نظر بھی اُٹھائی ہو۔ اُس کی سادگی میں بھی اُس کی کشش کاکافی حصہ تھا۔ سفید چادر کا گھونگٹ نکالے بغیر گھر سے نہ نکلتی۔ ان تمام باتوں کے باوجود وہ بے حد وسیع القلب (براڈ مائنڈڈ) بھی تھی۔ کئی لڑکوں سے دوستی تھی۔ یہ اور بات ہے کہ اس کے وقار کی بنا پر وہ لڑکے شدید خواہش کے باوجود اُس سے ملتے وقت بہکنے نہیں پاتے تھے۔

    شہزاد کالج کے اشرافیہ(ارسٹوکریٹک) بھنوروں میں سب سے روشن نام تھا۔ نئے آنے والوں کو اس سے متعلق ایک کہانی سننے کو ملتی کہ پہلے وہ ایک اچھا انسان تھا۔ لیکن جب ثمر سے اظہارِ رغبت کے بعد ثمر نے اسے یہ جواب دیا کہ ’’مجھ سے زیادہ تمہاری محبت کے حقدار تمہارے گھروالے ہیں‘‘

    Enjoying the preview?
    Page 1 of 1