Discover millions of ebooks, audiobooks, and so much more with a free trial

Only $11.99/month after trial. Cancel anytime.

Masnavi kay Moti
Masnavi kay Moti
Masnavi kay Moti
Ebook103 pages52 minutes

Masnavi kay Moti

Rating: 5 out of 5 stars

5/5

()

Read preview

About this ebook

Meaningful Extracts from Masnavi Rome by Molana Jalaluddin Rumi, the influential poet of love.

LanguageUrdu
PublisherHasan Ahmed
Release dateAug 27, 2018
ISBN9781386822684
Masnavi kay Moti

Related to Masnavi kay Moti

Related ebooks

Reviews for Masnavi kay Moti

Rating: 5 out of 5 stars
5/5

1 rating0 reviews

What did you think?

Tap to rate

Review must be at least 10 words

    Book preview

    Masnavi kay Moti - Molana Jalaluddin Rumi

    فہرست

    Masnavi kay Moti

    عاشقوں کی کیفیات  عام لوگ  سمجھنے  سے قاصر ہوتے ہیں، جیسے انجیر ہر پرند کی خوراک نہیں ہوتی ۔ اے بیٹا ! اپنی خودساختہ قید کوتوڑ اور آزاد ہو جا۔ سواۓ الله  کی قید سے الگ ہو جا . تو سونے چاندی اور جسمانی لوازمات کا قیدی کب تک بنا رہے گا؟ عشق کے ذریعے اس قید سے رہا ہو جا۔ اگر تو دریا کو پیالے میں ڈالے تو کتنا    آئے گا؟ ایک چھوٹا سا حصہ۔ حرص  سے دور ہوجا کیونکہ حریصو ں  کی آنکھ کا پیالہ کبھی نہیں بھرتا۔ سیپ نے ایک قطرے پر قناعت کر لی،   موتی سے بھر گئی ۔ جس کا جامہ  عشق کی وجہ سے           چا ک ہو گیا وہ حرص اورغیب سے بالکل پاک ہوگیا۔

    جو شخص یار  سے جدا ہوا ، چاہے وہ سو سہارے رکھے وہ بے سہارا ہی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ تمام کائنات معشوق ہے اور عاشق پردہ ہے ۔ معشوق زندہ ہے اور عاشق مردہ ہے۔ جب رحمت خداوندی بندہ کے شامل حال نہ ہو تو وہ بے بال و پر کا پرندہ ہے۔ ہمارے بال و پر اس کے عشق کی کمند ہیں،       جو کہ کھینچتی  ہوئی ہمیں  دوست کے کوچے  تک لے جاتی ہے۔

    عشق چاہتا ہے کہ اسے ظاہر کر دیا جائے مگر تیرا  آئینہ  زنگ آلود ہو تو وہ اس تجلی کو کس طرح قبول کر سکتا ہے۔ تو جانتا ہے کہ تیرا آئینہ عکس  کو قبول کیوں نہیں کرتا۔ اس لیے کہ اس سے زنگ دور نہیں ہوا۔ وہ آئینہ جوزنگ  اورمیل  سے دور ہے وہ خدا کے نور کے آفتاب کی شعاعوں سے بھرا ہوا ہے۔ جا اس کے رخ کو زنگ سے صاف کر ،  پھر حقیقت کو دل کے کان سے سن  تا کہ تو  پانی اورمٹی  کے خول سے باہرآ جائے ۔ روح کو راستہ           دو اور شوق سے راستے پر چلو۔

    انسان خود عشق میں مبتلا ہو تو ہی اس کی کیفیت سمجھ سکتا ہے۔ آفتاب کے نکلنے  کی دلیل خودآفتاب ہے۔ جس طرح آفتاب پیہم  سفر میں ہے اور معدوم  نہیں ہوتا اسی طرح روح کا سورج بھی باقی ہے، اس کے لیے عدم             نہیں ہے۔

    حضور (علیہ سلام)  نے فرمایا: "جس شخص نے اپنا راز چھپایا ،وہ جلد مراد کو         پہنچا ‘‘ - دانہ زمین میں چھپتا  ہے تو درخت بنتا ہے۔

    آج میری باری ہے تو کل اس کی آنے والی ہے۔ یہ دنیا ایک پہاڑ ہے اور ہمارافعل آواز، جو لوٹ کر ہمارے پاس ہی  آنے والی ہے ۔ فانی اشیاء کا عشق بھی فانی ہوتا ہے اور ہماری طرف لوٹنے والا نہیں ہوتا ۔ زندہ کا عشق ہر وقت تر و تازہ رہتا ہے۔ اس زندہ کا عشق اختیار کر جو سدا رہنے والا ہے۔ اس کا عشق اختیار کر کے تمام نبیوں نے عزت پائی۔ تو یہ نہ کہے  کہ ہماری رسائی بادشاہ تک نہیں ہے کیونکہ کریموں پر بڑے کام دشوارنہیں   ہوتے۔

    کھرا سونا اور کھوٹا سونا یغیر کسوٹی پر پرکھے قابل اعتبار نہیں ہیں۔ خدا جس کے دل میں کسوٹی رکھ دیتا ہے بلاشبہ وہ یقین کوشک سے جدا کرلیتا ہے اور وہ جو رسول الله صلى الله عليه وسلم نے فرمایا ہے :اپنے دل سے فتویٰ  پوچھ .  اس کو وہی جانتا ہے جو وفاداری سے پر ہے۔ زندہ کے منہ میں اگر ایک تنکا آ جائے تو اس کو چین اسی وقت آئے گا جب وہ اسے نکال لے گا۔ ہزاروں لقموں میں سے چھوٹا سا تنکا  جب آیا تو زندہ کو فورا پتہ چل گیا۔ دنیا کا احساس اس جہان کی سیڑھی ہے اور آخرت کا احساس  آسمان کی سیڑ ھی۔

    ایک استاد نے بھینگے  کے شاگرد سے کہا: "اندر جا اور گھر میں سے

    Enjoying the preview?
    Page 1 of 1