Discover this podcast and so much more

Podcasts are free to enjoy without a subscription. We also offer ebooks, audiobooks, and so much more for just $11.99/month.

اے پاکستان کے مسلمانواور ان کی افواج! اپنی قابل اور یہودی وجود سے لڑنے کی متمنی فوج کو ارضِ مبارک فلسطین بھیج کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ غزہ کے مسلمان بھی ویسے ہی عید منائیں جیسا کہ ہم مناتے ہیں

اے پاکستان کے مسلمانواور ان کی افواج! اپنی قابل اور یہودی وجود سے لڑنے کی متمنی فوج کو ارضِ مبارک فلسطین بھیج کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ غزہ کے مسلم…

FromIslamPod


اے پاکستان کے مسلمانواور ان کی افواج! اپنی قابل اور یہودی وجود سے لڑنے کی متمنی فوج کو ارضِ مبارک فلسطین بھیج کر اس بات کو یقینی بنائیں کہ غزہ کے مسلم…

FromIslamPod

ratings:
Length:
7 minutes
Released:
Apr 13, 2024
Format:
Podcast episode

Description

پریس ریلیز
اگرچہ پاکستان کے مسلمان عید کی خوشیاں منانے کی تیاریاں کر رہے ہیں، لیکن غزہ کے مسلمانوں کی حالتِ زار دیکھ کر وہ پریشان اور شدید غم زدہ ہیں۔ تاہم، جہاں تک پاکستان کے حکمرانوں کا تعلق ہے، تو وہ غزہ کیلئے پاکستانی فوج بھیجنے سےمسلسل انکار کے باعث عوام کے شدید غم و غصے کو کم کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ 4 اپریل 2024 کو غزہ میں الشفاء ہسپتال کے قتل عام کی ہولناکی دنیا کے سامنے آئی اور اس کے پورے تین دن بعد وزیراعظم پاکستان نے فلسطین کے سفیر سے ملاقات کی۔ تاہم، وزیر اعظم نے یہ ملاقات اس لیے نہیں کی کہ وہ فلسطین کے مسلمانوں کو یہ خوشخبری سنا دیں کہ وہ یہودیوں کے غاصب وجود کے میزائلوں، ٹینکوں اور لڑاکا طیاروں کو شکست دینے کے لیے پاکستان کی مسلم افواج کے میزائل، ٹینک اور لڑاکا طیارے بھیج رہے ہیں۔ اس کے بجائے انہوں نے جو اعلان کیا اس نے غزہ کے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑک دیا، جبکہ وہ فوجی بلڈوزروں سے کچلےجارہے ہیں، محاصرے میں ہیں اور مسلط شدہ فاقہ کشی کا شکار ہیں۔ حکومت کے میڈیا ونگ نے کہا کہ وزیراعظم نے فلسطینی سفیر کو یقین دلایا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہر عالمی فورم پر آواز بلند کرتا رہے گا۔ پاکستان اب تک غزہ کے عوام کے لیے امدادی سامان کی سات قسطیں بھیج چکا ہے۔ عید کے فوراً بعد ایک اور قسط کا منصوبہ ہے۔ یوں پاکستان کے حکمران اپنی کوتاہیوں پر اڑنے کے گناہ پر بضد ہیں۔
اے پاکستان کے مسلمانو! امت کی بنیادی اور مرکزی کمزوری صرف اور صرف اسلام پر مبنی سیاسی قیادت کا نہ ہونا ہے کیونکہ اس میں اور کسی چیز کی کمی نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ نے امتِ اسلامیہ کو تیس لاکھ سے زیادہ فوجی دستے عطا کیے ہیں، جو اپنے سینوں میں شہادت اور فتح کی تمنا رکھتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو دنیا کے قدرتی وسائل کا سب سے بڑا حصہ عطا کیا ہے۔ لیکن ان تمام نعمتوں کو برباد کرنے والے وہ حکمران ہیں جو ذلت و رسوائی میں ڈوبے ہوئے ہیں اور مسلمانوں کے خلاف غداری اور ہمارے دشمنوں کی ایجنٹی کرتے ہیں۔ پوری ایک صدی قبل 1924 ء سے خلافت کا نہ ہونا امتِ اسلامیہ کی بنیادی اورمرکزی کمزوری ہے۔ اس کے بغیر ہم اُن یتیموں کی مانند ہیں جن کا کوئی محافظ سرپرست نہیں ہوتا، اور ہمیں ہمارے دشمن پوری دنیا کے سامنے ذبح کررہے ہیں۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا، " امام کی مثال ڈھال جیسی ہے، اس کے پیچھے، اس کی آڑ میں تم لڑتے ہو، اور اسی کے ذریعہ (دشمن کے حملہ سے ) بچاؤ کرتے ہو، پس اگر امام تمہیں اللہ سے ڈرتے رہنے کا حکم دے اور انصاف کرے، تواس کا ثواب اسے ملے گا، لیکن اگر بے انصافی کرے گا تو اس کا وبال اس پر ہوگا ۔ "(صحیح البخاری اور صحیح مسلم)
اے افواج پاکستان کے مسلمانو! اپنے دین و آخرت کی حفاظت کے لیے غدار حکمرانوں کے خلاف امت کا ساتھ دیں۔ آپ کا کردار قوم پرستی کی بنیاد پر قومی سرحدوں کو محفوظ بنانا نہیں ہے۔ آپ کا فرض ہے کہ مسلمانوں کو تحفظ فراہم کریں اور اللہ تعالیٰ کے کلمے کو پوری دنیا میں بلند کریں۔ علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: " مسلمانوں کا خون برابر ہے، کم سے کم تر مسلمان بھی امان دے سکتا ہے (جس کا لحاظ رکھا جائے گا)۔ دوردراز کا مسلمان بھی دوسروں کو اپنی دی گئی امان توڑنے سے باز رکھ سکتا ہے۔ اور مسلم امت، دشمن کے مقابلے میں ایک دستہ ہے۔" تو یہ مت کہو کہ 'ہم غزہ کے لوگوں کے لیے جنگ کیوں کریں؟ ' یا یہ کہ'ہم جنگ کے نتائج کو برداشت نہیں کر سکتے!'۔ تمہاری ذمہ داری ایک اور تمہارا خون ایک ہے، ان لوگوں کے مقابل جو مسلمانوں کی سرزمین پر قابض ہیں، خواہ وہ کہیں بھی ہو، اور چاہےمحض ایک انچ پر ہی قبضہ کیوں نہ ہو۔ یہ محمد مصطفی ﷺکا دین ہے۔ یہ وہ دین ہے جس پر صلاح الدین ایوبیؒ اور محمد بن قاسمؒ کی فوجیں شہادت اور فتح کے حصول کے لیے دور دراز علاقوں تک چلی گئی تھیں۔
اے افواج پاکستان کے مسلمانو! اللہ تعالیٰ نے آپ کے متحرک ہونے کے لیے تمام صورتحال کو تیار کر رکھا ہے۔ مسلم دنیا کے سب حکمران غزہ کے معاملے میں مکمل طور پربے نقاب ہو چکے ہیں۔ لہٰذا جب آپ انہیں اقتدار سے ہٹا ئیں گے تو کوئی اُن کے لیےآنسو نہیں بہائے گا، بلکہ سب خوشی سے جھوم اٹھیں گے۔ تیونس سے پاکستان تک، مسلمان اس وقت سڑکوں پر ہیں، اورفوجوں کو متحرک کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ پس جب آپ خلیفہ راشد کی قیادت میں متحرک ہوں گے تو مسلمان دنیا بھر میں جشن منائیں گے۔ تو آگے بڑھیں اور جابرانہ حکومت کا خاتمہ کریں اور خلافت راشدہ کے دوبارہ قیام کے لیے اپنی نصرت دیں۔ انشاء اللہ، رسول اللہﷺ کی بشارت پورا ہونے میں تاخیر نہیں ہو گی، احمد نے رسول اللہﷺ کی اس حدیث کو روایت کیا کہ رسول اللہﷺنے فرمایا: "پھر ظلم کا دور ہوگا، یہ اس وقت تک رہے گا جب تک اللہ چاہے گا، پھر جب اللہ چاہے گا،
Released:
Apr 13, 2024
Format:
Podcast episode

Titles in the series (100)

Issues and Concepts from an Islamic Perspective